عدالتی حکم کے بعد بھارتی حکومت نے ملک بھر میں ٹک ٹاک ایپ پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے ایپل اور گوگل پلے سٹور سے ہٹانے کی ہدایت کردی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین ریاست مدراس کی ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک کو ایپل اور گوگل پلے سٹور سے ہٹانے کی ہدایت کی تھی جس کے خلاف بھارت کی مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا تاہم سپریم کورٹ نے حکومت کی درخواست خارج کرتے ہوئے مدراس ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔عدالتی حکم کے بعد بھارت کی مرکزی حکومت نے ایپل اور گوگل کو پلے سٹور سے ٹک ٹاک ایپ ہٹانے کی ہدایت کردی ہے۔
مدراس ہائیکورٹ کے ڈویژن بینچ میں شامل جسٹس سندر نے فیصلے میں کہا تھا کہ ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی اور غیر مہذب ویڈیوز پیش کی جارہی ہیں، اس موبائل ایپ کے ذریعے پورنو گرافی عام ہورہی ہے اور نوجوانوں بالخصوص نابالغ بچوں میں اس کی وجہ سے غیر اخلاقی سرگرمیوں کو فروغ مل رہا ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق نوجوان نسل میں بڑھتی بے راہروی کے باعث انڈونیشیا اور بنگلہ دیش میں پہلے ہی ٹک ٹاک پر پابندی ہے جبکہ امریکہ نے چلڈرن آن لائن پرائیویسی ایکٹ منظور کرلیا ہے اس لیے بھارت کو بھی ضروری اقدامات کرنے چاہئیں۔ مدراس ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک ایپ کو ملکی سلامتی کیلئے بھی خطرہ قرار دیا ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں