بیٹی کے اغواء کی رنجش پر ضلع کچہری پولیس حراست میں ملازم کو قتل کر کے گرفتار ملزم کو تھانہ کی حوالات میں دل کا دورہ پڑنے پر ڈی ایچ کیو ہسپتال سے فارغ ہونے پر پولیس نے عدالت پیش کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کر دیا۔ جو آٹھ سال پہلے ایسے ہی مقدمہ قتل میں صلح پر رہا ہوا تھا۔ پولیس تھانہ کینٹ نے مقتول نوجوان کی بیوہ ماں کی مدعیت میں ملزم کے خلاف مقدمہ قتل 302 ت پ درج کر کے آلہ قتل پسٹل 30 بور برآمد کرلیا۔
زرائع کے مطابق وقوعہ کے بعد پولیس نے سیٹلائٹ ٹاؤن کے مقتول نوجوان خرم جاوید کی والدہ کی مدعیت میں موقع سے گرفتار ملزم فتح خان کے خلاف درج قتل درج کیا جس میں وجہ رنجش مقدمہ بازی بتائی ہے جبکہ مقتول خرم جاوید بسم اللہ ہومز کے ملزم فتح خان کے پاس ملازمت کرتا اور اس کا مالک کے گھر آنا جاتا رہتا تھا۔
جس کی 16 سالہ بیٹی عید بی بی کو اغوا کر لیا گیا تو اس نے اپنے ملازم خرم جاوید اور اس کے ساتھی کے خلاف رکشہ پر عید بی بی کو اغواء اور دس لاکھ روپے لے جانے کے الزام میں زیر دفعہ 365 ت پ مقدمہ درج کروایا جس میں پولیس تھانہ ساجد شہید نے نامزد ملزم خرم جاوید کو گرفتار کر لیا اور پولیس حراست ہتھکڑی لگا کر ضلع کچہری پیشی پر لائے اور بخشی خانہ لیجاتے ہوئے مقدمہ کے مدعی فتح خان نے بیٹی کے مبینہ اغواء کار ملازم خرم جاوید کو پسٹل 30 بور سیفائرنگ کر کے قتل کر دیا پولیس نے ملزم کو موقع سے گرفتار کر لیاجو تھانہ کینٹ حوالات میں بند تھا جہاں دل کا دورہ پڑنے پر ملزم فتح خان کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں اسے طبیت بہتر ہونے پر واپس پولیس تحویل میں دے دیا گیا جس کو پولیس نے علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کر دیا۔
معلوم ہوا ہے کہ ملزم نے آٹھ سال قبل بھائی کو بیٹی کے اغواء پر قتل کے مقدمہ میں ملوث رہا اور فریقین سے صلح پر رہا ہوا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں