آج موبائل فونز کا استعمال ضرورت سے زیادہ عادت بن چکا ہے بلکہ اسے اگر ’لت‘ بھی کہا جائے تو غلط نہ ہو گا، جس کے انسانی صحت پر سنگین نقصانات متعدد سائنسی تحقیقات میں ثابت ہو چکے ہیں۔ اب برازیل کی فیڈرل یونیورسٹی آف لیوراس اور نیدرلینڈز کی یونیورسٹی میڈیکل سنٹر او ٹریچٹ کے سائنسدانوں نے نئی تحقیق میں دن کا ایک ایسا وقت بھی بتا دیا ہے جس وقت موبائل فون استعمال کرنے سے انسان موٹاپے کا شکار ہو جاتا ہے۔
میل آن لائن کے مطابق یہ وقت کھانے کا وقت ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جو لوگ کھانا کھاتے ہوئے موبائل فون استعمال کرتے ہیں وہ معمول کی نسبت 15فیصد زیادہ کھانا کھا جاتے ہیں اور اس کے نتیجے میں موٹے ہوتے چلے جاتے ہیں۔
اس تحقیق میں سائنسدانوں نے 18سے 28سال عمر کے 62نوجوانوں پر تجربات کیے۔ انہوں نے ان نوجوانوں کے کھانے کے معمول کی نگرانی کی اور دیکھا کہ وہ کتنا کھانا کھاتے ہیں۔ کئی ہفتے کی نگرانی کے بعد جب سائنسدانوں نے حاصل شدہ ڈیٹا کا تجزیہ کیا تو معلوم ہوا کہ کوئی نوجوان جب کھانا کھاتے ہوئے موبائل فون استعمال کر رہا ہوتا تھا تو وہ اپنی معمول کی خوراک سے 15فیصد زیادہ کھا جاتا تھا۔تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ مارشیو جیلبرٹو زینگرونیموا کا کہنا تھا کہ ”تحقیق کے شرکاءمعمول کے مطابق کھانا کھاتے ہوئے اوسطاً 535کیلوریز لیتے تھے مگر جس وقت وہ فون پر مصروف ہوتے، 591کیلوریز کا حامل کھانا کھا جاتے تھے۔ تحقیق میں شامل جو لوگ موٹاپے کا شکار تھے وہ فون استعمال کرتے ہوئے 616کیلوریز کھاتے تھے۔“
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں