میاں محمد نواز شریف وزیرِ اعلٰی پنجاب: فوٹو ٹریبیون |
سرگودھا(ٹانگووالی۔ 08 جنوری2018ء): سرگودھا کی تحصیل بھلوال کے مقتول بچے کے والد نذیر احمد نے پیر کے روز پنجاب کے وزیر اعلی محمد شہباز شریف سے ملاقات کی. انہوں نے ہفتہ کے روز نواز شریف کو بھی اس کا بتا یا تھا۔
اس نے کوٹ مومن میں وزیراعلی کے عوامی اجلاس میں اپنے مقتول بیٹے کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا تھا.
اس واقعے کا نوٹس لے کر وزیر اعلی نے انہیں لاہور میں اپنے رہائشی علاقے سے ملاقات کی اور ان کو یقین دہانی کرائی کہ انہیں اس کا انصاف فراہم کیا جائے گا.
اس نے کوٹ مومن میں وزیراعلی کے عوامی اجلاس میں اپنے مقتول بیٹے کے لئے انصاف کا مطالبہ کیا تھا.
اس واقعے کا نوٹس لے کر وزیر اعلی نے انہیں لاہور میں اپنے رہائشی علاقے سے ملاقات کی اور ان کو یقین دہانی کرائی کہ انہیں اس کا انصاف فراہم کیا جائے گا.
شہباز نے پولیس افسران کو بروقت ترسیل کیس میں ناکامی کے الزام میں پنجاب فورسنسن سائنس ایجنسی کے حوالے کردیا اور متعلقہ ڈی ایس پی، ایس ایچ او اور تحقیقاتی افسر کو برطرف کرنے کا حکم دیا جس پر عمل درآمد شروع ہوا تھا۔
انہوں نے مقتول بچہ کے والد کے لئے 1 ملین روپے کا مالی امداد بھی اعلان کیا اور کہا کہ پولیس نے بغیر کسی وجہ سے شواہد کی توثیق کے لئے 23 دن لیا. انہوں نے کہا کہ "یہ برداشت شدہ خاندان کے لئے ایک بڑا ظلم ہے کہ ان کا بچہ کھو گیا ہے لیکن پولیس نے 23 قیمتی دن ضائع کیے ہیں."
انہوں نے مقتول بچہ کے والد کے لئے 1 ملین روپے کا مالی امداد بھی اعلان کیا اور کہا کہ پولیس نے بغیر کسی وجہ سے شواہد کی توثیق کے لئے 23 دن لیا. انہوں نے کہا کہ "یہ برداشت شدہ خاندان کے لئے ایک بڑا ظلم ہے کہ ان کا بچہ کھو گیا ہے لیکن پولیس نے 23 قیمتی دن ضائع کیے ہیں."
وزیراعلی نے اس واقعے کی تفصیلات کے بارے میں انکوائری کی اور کہا گیا تھا کہ بچہ پھانسی کے بعد مارا گیا تھا. اس موقع پر سرگودھا انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی)، آر پی او اور ڈی پی او موجود تھے. مزید کہا جا رہا ہے کہ وزیرِ اعلٰی پنجاب نے اس کی مزید مدد کا بھی اعلان کیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں